ریاست میں 42 فیصد بی سی تحفظات کو منظوری دینے کی اپیل

کل جماعتی وفد نے آج راج بھون پہنچ کر گورنر جشنو دیو ورما سے ملاقات کرتے ہوئے اسمبلی میں منظور کردہ بی سی طبقات کی 42 فیصد بل کو منظوری دینے کی اپیل کی ہے۔ گورنر سے ملاقات کرنے والوں میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ ،ریاستی وزراء پونم پربھاکر ، سیتکا ، گورنمنٹ وہپس اے سرینواس ، بی ایلیا ، بی آر ایس کے رکن اسمبلی کے پی ویویکانند گوڑ ، سی پی آئی کے قائدین این ستیم ، ڈاکٹر کے نارائنا بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ پنچایت راج قانون 2018 ترمیمی بل کو اسمبلی میں منظوری دی گئی ۔ ساتھ ہی تلنگانہ میں موجود 50 فیصد ریزرویشن کی حد کو ختم کرتے ہوئے مقامی اداروں کے انتخابات میں بی سی طبقات کے تحفظات میں اضافہ کرنے کیلئے 31 اگست کو اسمبلی میں پیش کی گئی بل کو اتفاق رائے سے منظوری دی گئی ۔ کل جماعتی وفد نے گورنر سے اپیل کی ہے کہ موڈ آف ہاؤس کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس بل کو جلد سے جلد منظوری دے دیں۔ گورنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی و ایم ایل سی مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حکومت بی سی طبقات کی فلاح و بہبود کے معاملہ میں عہد کی پابند ہے۔ وعدہ کے مطابق اسمبلی میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کیا گیا ہے اور ساتھ ہی تحفظات کی حد 50 فیصد کو ختم کرتے ہوئے اسمبلی میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں بی سی طبقات کی 56.33 فیصد آبادی ہے ، ذات پات کے سروے کی بنیاد پر تلنگانہ حکومت نے بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات دینے کا فیصلہ کیا ہے، لہذا گورنر سے اپیل کی گئی کہ اس بل کو فوری منظوری دیں۔