ہند۔پاک جنگ بندی میں تیسرے فریق کا کوئی رول نہیں: راجناتھ سنگھ

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ دعوے کو مسترد کردیا۔ ان کی مداخلت سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ہوئی ہے۔ حیدرآباد کے جمخانہ گراؤنڈ پر مرکزی حکومت کی جانب سے حیدرآباد لبریشن ڈے کا اہتمام کیا گیا جس میں راج ناتھ سنگھ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے آپریشن سندور کے بارے میں امریکی صدر کے دعوے کو مسترد کردیا اور کہا کہ جنگ بندی میں کسی بھی تیسرے فریق کا کوئی رول نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور دوبارہ شروع ہوسکتا ہے اور جب کبھی دہشت گرد حملہ ہوگا ، ہندوستان اس کا جواب دے گا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بعض افراد سوال کر رہے ہیں کہ کیا تیسرے فریق کی مداخلت سے ہندوستان اور پاکستان میں جنگ بندی ہوئی ہے ؟ میں اس بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کو تیسرے فریق کی مداخلت پر روکا نہیں گیا۔ بعض افراد یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کرائی ہے جبکہ یہ غلط ہے۔ راج ناتھ سنگھ کے مطابق پاکستان کے ڈپٹی پرائم منسٹر اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تیسرے فریق کی مداخلت سے انکار کیا ہے ۔ دونوں ممالک کا تنازعہ باہمی ہے اور اس میں تیسرے فریق کی کوئی گنجائش نہیں ۔ راج ناتھ سنگھ نے سردار پٹیل کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے انڈین یونین میں انضمام کیلئے سردار پٹیل کی کامیاب مساعی رہی۔ راج ناتھ سنگھ نے قومی پرچم لہرایا اور نیم فوجی دستوں کی پریڈ کی سلامی لی۔ تقریب میں مرکزی وزراء جی کشن ریڈی ، گجیندر سنگھ شیخاوت ، بنڈی سنجے کمار ، سابق گورنر بنڈارودتا تریہ ، رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر اور دوسروں نے شرکت کی۔ راجناتھ سنگھ نے نظام دور حکومت میں رضاکاروں کی جانب سے مظالم کا الزام عائد کیا اور کہا کہ سردار پٹیل نے آپریشن پولو کے ذریعہ انضمام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا طاقتور ملک بن چکا ہے اور کسی بھی ملک کو داخلی امور میں مداخلت کی گنجائش نہیں۔ کشمیر سے دفعہ 370 کی برخواستگی کے بعد ترقی کے دور کا آغاز ہوا ہے ۔ مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تلنگانہ کی ترقی میں مرکزی حکومت کے اقدامات میں شامل ہوتے ہوئے عوام کی بھلائی کو یقینی بنائیں.