ای این ٹی ہاسپٹل کوٹھی میں ڈاکٹرس اور طبی عملہ کی من مانی سے مریضوں کو مشکلات

ent

سرکاری سطح پر تلنگانہ کے سب سے بڑے ای این ٹی ہاسپٹل کوٹھی میں ڈاکٹرس اور طبی عملہ کی من مانی کے نتیجہ میں مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ گزشتہ کئی ماہ سے ہاسپٹل میں جاری بے قاعدگیوں پر حکام سے شکایت کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس کے نتیجہ میں ڈاکٹرس اور طبی عملہ بے خوف ہوکر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بیشتر ڈاکٹرس کی خانگی پریکٹس بھی جاری ہے اور وہ مریضوں کو شام کے اوقات میں اپنی کلینک آنے کی ترغیب دے رہے ہیں ۔ ایمرجنسی خدمات کے لئے مریضوں کو قدم قدم پر بھاری رقم ادا کرنی پڑ رہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ صرف ایسے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے جو سیاسی اثر و رسوخ رکھتے ہوں۔ ہاسپٹل سے رجوع ہونے والے مریضوں کو سرجری کے لئے تین ماہ تک انتظار کا مشورہ دیا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں غریب اور متوسط طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد خانگی ہاسپٹل سے رجوع ہونے پر مجبور ہیں۔ واضح رہے کہ کوٹھی میں واقع ای این ٹی ہاسپٹل سرکاری سطح پر کان ، ناک اور حلق کے عوارض کا مشہور ہاسپٹل ہے اور نہ صرف حیدرآباد بلکہ اضلاع سے بھی مریض ہاسپٹل کا رخ کرتے ہیں۔ تلنگانہ حکومت سرکاری دواخانوں میں کارپوریٹ طرز کے علاج کی سہولتوں کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن محکمہ صحت کے عہدیداروں کی ای این ٹی ہاسپٹل پر کوئی توجہ نہیں ہے ۔ وزیر صحت دامودر راج نرسمہا کو اعلیٰ عہلدیداروں کے ساتھ اچانک ہاسپٹل کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لینا چاہئے ۔ مریضوں کی شکایت ہے کہ ہاسپٹل سے روزانہ سینکڑوں افراد رجوع ہوتے ہیں لیکن بہت کم مریض علاج سے استفادہ کرپاتے ہیں جبکہ دوسروں کو ڈاکٹرس اپنے خانگی کلینکس سے رجوع ہونے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ہاسپٹل میں ڈاکٹرس اور طبی عملہ کی من مانی نے روز افزوں اضافہ ہورہا ہے ۔ اضلاع سے پہنچنے والے مریضوں کو گھنٹوں انتظار سے گزرنا پڑ رہا ہے ۔ ایسے مریض جو خانگی ہاسپٹل کے اخراجات برداشت کرسکتے ہیں ، وہ مایوس ہوکر دیگر ہاسپٹلس کا رخت کرنے پر مجبور ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اضلاع سے پہنچنے والے ایسے مریض جن کا آپریشن ضروری ہے ، انہیں تین ماہ تک انتظار کا مشورہ دیا جارہا ہے حالانکہ ہاسپٹل میں سرجری کی بہتر سہولتیں موجود ہیں۔ سیاسی قائدین اور عوامی نمائندوں کی جانب سے سفارش کردہ مریضوں کا اعلان کیا جاتا ہے ۔ اسی دوران گزشتہ کئی دنوں سے ہاسپٹل میں صحت و صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات دیکھے گئے ہیں ۔ ہاسپٹلس کے قریب واقع نالے سے سیوریج واٹر ہاسپٹل کے احاطہ میں بہہ رہا ہے ۔ موریوں اور ڈرینج کے پانی ہاسپٹل میں بہنے سے ہر طرف گندگی اور بدبو دار ماحول ہے۔ مریض اسی گندگی سے گزرنے پر مجبور ہیں۔ ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر آنند کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے ڈرینج کا پانی ہاسپٹل کے احاطہ میں بہہ رہا ہے ۔ اس سلسلہ میں جی ایچ ایم سی اور سیوریج بورڈ سے شکایت کی گئیں لیکن مسئلہ کی یکسوئی نہیں ہوئی ۔